حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران کے کانفرنس ہال میں سادات کرام کے اعزاز میں تیسرا عظیم الشان عالمی سیمینار منعقد ہوا، جس میں ایرانی اور غیر ایرانی، شیعہ اور سنی 1500 سادات کرام نے شرکت کی۔
حجت الاسلام محمد رضا میرتاج الدینی نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے اہل بیت علیہم السلام کے احترام کی اہمیت پر آیات اور روایات پیش کیں۔ انہوں نے کہا کہ قرآن اور عترت دونوں اللہ تک پہنچنے کا راستہ ہیں۔ انہوں نے مزید فرمایا کہ جو لوگ قرآن اور عترت سے دور ہو گئے ہیں، وہ گمراہی کا شکار ہوئے ہیں۔ آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ تکفیری عناصر اسرائیل سے جنگ کرنے کے بجائے مسلمانوں کے خلاف جنگ میں مصروف ہیں۔
انڈونیشیا کے اسکالر سخا علی نے بھی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے اہل بیت علیہم السلام کے احترام کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے آیات کی تلاوت کرتے ہوئے کہا کہ اہل بیت علیہم السلام کا احترام معنوی اور مادی لحاظ سے بے شمار برکات کا سبب بنتا ہے۔ انہوں نے ایرانی عوام کی اہل بیت علیہم السلام سے محبت کو قابلِ ستائش قرار دیا۔
لبنان کی سیدہ فاطمہ فرحات نے حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی ولادت باسعادت کے موقع پر سیمینار میں ہدیہ تبریک پیش کیا۔ انہوں نے شہید سید حسن نصر اللہ کی قربانیوں اور خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک عظیم باپ، مربی، عالم دین اور سیاست دان تھے۔
شامی مقررہ فاطمہ آزادی منش نے شام کے حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ فرزندانِ رسولِ خدا (ص) ان واقعات میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج سادات کسی خوف کے بغیر، پوری شجاعت کے ساتھ مقاماتِ مقدسہ کی حفاظت کے لیے کھڑے ہیں۔
ہندوستان کے سید مصطفی موسوی نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں بڑی تعداد میں سادات موجود ہیں اور ان کا احترام بے مثال ہے۔ انہوں نے ہندوستان کے نقوی، موسوی اور علوی سادات کا ذکر کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ سب حضرت زہراء سلام اللہ علیہا کے لیے باعثِ فخر ثابت ہوں گے۔
آپ کا تبصرہ